“پانی ہماری سرخ لکیر ہے — 24 کروڑ پاکستانیوں کے حق پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، فیلڈ مارشل کا دوٹوک اعلان!”

فیلڈ مارشل نے ایک اہم قومی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پانی کے مسئلے کو پاکستان کی سلامتی کا معاملہ قرار دیا اور دوٹوک الفاظ میں کہا کہ:
“پانی پاکستان کی ریڈ لائن ہے۔ ہم 24 کروڑ پاکستانیوں کے اس بنیادی حق پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔”
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خطے میں آبی تنازعات، ڈیموں کی تعمیر، اور پانی کی غیر منصفانہ تقسیم کے معاملات پر کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔
فیلڈ مارشل نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے، جہاں ہر فصل، ہر کسان اور ہر شہری کا مستقبل پانی سے جڑا ہوا ہے۔ اگر پانی پر کسی بھی قسم کی چیرہ دستی یا بیرونی مداخلت ہوئی تو ریاست اسے ایک وجودی خطرہ تصور کرے گی۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان عالمی سطح پر بھی اپنے پانی کے حقوق کا دفاع کرے گا اور کسی بھی فورم پر اپنے مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کے اندر بھی پانی کے وسائل کا مؤثر تحفظ، ذخیرہ، اور تقسیم وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے، اور اس پر قومی پالیسی بنائی جا رہی ہے۔
فیلڈ مارشل نے اس موقع پر تمام قومی اداروں، سیاستدانوں اور عوام سے اپیل کی کہ وہ پانی کے تحفظ کو صرف ماحولیاتی یا زرعی مسئلہ نہ سمجھیں، بلکہ اسے قومی سلامتی کا مسئلہ تسلیم کریں اور متحد ہو کر اس کا دفاع کریں۔
فیلڈ مارشل کا یہ بیان پاکستان کے لیے ویک اپ کال ہے کہ پانی صرف ایک قدرتی وسیلہ نہیں بلکہ قومی خودمختاری کی علامت ہے۔
اب وقت آ چکا ہے کہ ریاست، ادارے، عوام اور قیادت سب مل کر پانی کے تحفظ کو اولین ترجیح دیں، ورنہ مستقبل میں صرف خشک زمینیں، خالی ڈیم اور پیاسے خواب بچیں گے۔