ہم حسینی ہیں… لڑ کر مرتے ہیں، جھکتے نہیں” — آیت اللہ سید علی خامنہ ای کا انقلابی پیغام.

جب بھی ظلم و جبر کی رات طویل ہو جائے، تو ایک آواز ہمیشہ ابھرتی ہے — مظلوموں کی حوصلہ افزائی، اور ظالموں کے خلاف اعلانِ بغاوت۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای کا ایک ایسا ہی پیغام حالیہ دنوں میں وائرل ہوا جس نے دلوں کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا:

“اگر میں شہید ہو گیا تو رونا نہیں خوش ہونا! کیونکہ ہم لڑ کر مر رہے ہیں… ہمیں یہودیوں اور امریکیوں کے سامنے نہ جھکنا ہے نہ ہی ان سے مدد مانگنی ہے۔”

یہ صرف ایک قائد کی بات نہیں، بلکہ یہ ایک نظریہ، عقیدہ اور ملتِ اسلامیہ کی غیرت کی عکاسی ہے۔

🇮🇷 ایران کی مزاحمت کی تاریخ کا تسلسل
آیت اللہ خامنہ ای کی یہ باتیں ایران کی اس پالیسی کا تسلسل ہیں جو اسلامی انقلاب 1979 سے جاری ہے:

امریکہ اور اسرائیل کے خلاف سیاسی، نظریاتی اور عسکری مزاحمت

فلسطین کی آزادی کی بھرپور حمایت

اسلامی تشخص اور خودمختاری پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہ کرنا

یہی وجہ ہے کہ ایران نے ہمیشہ مظلوموں کے حق میں اور ظالموں کے خلاف کھڑے ہونے کو دینی فریضہ قرار دیا ہے۔

⚔️ “ہم حسینی ہیں…” — یہ جملہ کیوں اہم ہے؟
آیت اللہ خامنہ ای کا یہ کہنا:

“ہم حسینی ہیں، اور حسینی لڑ کر مرتے ہیں، جھکتے نہیں”

صرف ایک تاریخی حوالہ نہیں بلکہ کربلا کی روح کو زندہ رکھنا ہے۔

حضرت امام حسینؑ کا قیام ظالم حکومت کے خلاف تھا

وہ جنگ صرف تلواروں کی نہیں، ضمیر، غیرت اور ایمان کی جنگ تھی

یہی پیغام آج ایران کی قیادت دہرا رہی ہے کہ “ہم کسی باطل طاقت کے سامنے سر نہیں جھکائیں گے”

🌍 امت مسلمہ کے لیے پیغام
اس اقتباس میں صرف ایرانی قوم سے نہیں، بلکہ پوری امت مسلمہ سے خطاب کیا گیا ہے:

اپنے عقیدے، خودداری اور غیرت پر سمجھوتہ نہ کریں

مغرب سے، خاص طور پر امریکہ سے، مدد مانگنے کو “غلامی” کی علامت نہ بنائیں

آخرت کی فکر کریں — کہ وہاں کیا جواب دیں گے؟

🕊️ شہادت کا فلسفہ
آیت اللہ خامنہ ای نے شہادت کو کامیابی کہا، ماتم نہیں۔
ان کے مطابق اگر کوئی اسلام، حق اور عدل کے لیے لڑتے ہوئے شہید ہو جائے، تو یہ بے مثال سعادت ہے۔
یہ فلسفہ نہ صرف ایران کے انقلابی نظریے کا محور ہے، بلکہ آج بھی ہزاروں نوجوان اسی جذبے کے تحت میدانِ جہاد میں اترتے ہیں۔
آیت اللہ خامنہ ای کا یہ بیان صرف ایک تقریر یا اقتباس نہیں، بلکہ عصرِ حاضر کے یزیدی نظام کے خلاف ایک علَمِ بغاوت ہے۔
یہ پیغام ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ایمان والے قومیں جھکنے کے لیے نہیں، لڑنے کے لیے پیدا ہوئی ہیں۔
اسلامی غیرت، خودداری اور آخرت کا شعور — یہی وہ عناصر ہیں جو اس قیادت کو باقی دنیا سے ممتاز بناتے ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں