بالائی پاکستان میں موسمی تباہی، 48 گھنٹوں میں بارشوں اور سیلاب نے 344 جانیں لے لیں۔

بالائی پاکستان میں حالیہ شدید بارشوں اور موسمی عدم استحکام نے تباہ کن صورتحال پیدا کر دی ہے۔ صرف گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارشوں اور سیلاب نے جان و مال کا شدید نقصان پہنچایا ہے، جس کے نتیجے میں 344 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

سرکاری ذرائع کے مطابق، بارشوں کی شدت اور سیلابی ریلوں نے کئی شہروں اور دیہی علاقوں میں تباہی مچا دی ہے۔ پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور ندی نالوں میں طغیانی نے رہائشی علاقوں کو بری طرح متاثر کیا ہے، جس سے سیکڑوں گھر ملبے تلے دب گئے یا مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔ متعدد سڑکیں اور پل بھی بہہ گئے، جس کی وجہ سے متاثرہ علاقوں کی رسائی مشکل ہو گئی ہے اور ریسکیو آپریشنز میں رکاوٹیں پیش آ رہی ہیں۔

محکمہ موسمیات نے موسلا دھار بارشوں کی پیش گوئی کی تھی، تاہم ان کی شدت اور تباہ کاری نے حکومتی اور امدادی اداروں کو بھی حیران کر دیا ہے۔ حکام نے متاثرہ علاقوں میں فوری امدادی کارروائیاں شروع کر دی ہیں اور ریسکیو ٹیمیں لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہی ہیں۔ حکومت نے متأثرہ خاندانوں کے لیے امدادی پیکجز اور ریلیف کی فراہمی کا اعلان کیا ہے تاکہ فوری ضروریات پوری کی جا سکیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیاں اس طرح کے شدید بارشوں کے واقعات میں اضافے کا باعث بن رہی ہیں، اور اس کے ساتھ ہی ہنگامی تیاریوں اور انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے کی ضرورت بھی بڑھ گئی ہے تاکہ ایسے قدرتی آفات کے نقصانات کو کم کیا جا سکے۔

لوگوں میں خوف اور بے چینی پائی جاتی ہے کیونکہ بہت سے لوگ اپنے گھر بار سے محروم ہو چکے ہیں اور انہیں سردی اور دیگر مشکلات کا سامنا ہے۔ مقامی انتظامیہ اور رضاکار ادارے رات دن محنت کر رہے ہیں تاکہ متاثرین کو فوری مدد فراہم کی جا سکے۔

بالائی پاکستان میں جاری یہ تباہی نہ صرف انسانی جانوں کا ضیاع ہے بلکہ معاشی طور پر بھی خطے کو بھاری نقصان پہنچا ہے، جس کی بحالی میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔ حکومتی سطح پر اس حوالے سے جامع حکمت عملی مرتب کرنے اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لیے موثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں اس طرح کی قدرتی آفات کے نقصانات کو کم کیا جا سکے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں