“پی ٹی آئی نے جو میرے ساتھ کیا، وہ کسی کے ساتھ نہیں ہوا” — شیرافضل مروت کا دبنگ مؤقف

پی ٹی آئی کے سابق رہنما شیرافضل مروت نے اے بی این نیوز کے پروگرام “ڈبیٹ ایٹ ایٹ” میں گفتگو کرتے ہوئے پارٹی قیادت اور سوشل میڈیا ویلاگرز پر کھل کر تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پارٹی میں کبھی گروپنگ کا حصہ نہیں بنایا، نہ ہی کسی سے ذاتی لڑائی مول لی، تو پھر بانی پی ٹی آئی کی بہن کے ساتھ جھگڑے کا الزام لگانا بے بنیاد ہے۔

شیرافضل نے شکایت کی کہ ان کے خلاف پارٹی بانی کے سامنے غلط باتیں کی گئیں، اور افسوس کی بات یہ ہے کہ بغیر کسی تحقیق کے انہیں فارغ کر دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا، “پی ٹی آئی نے جو میرے ساتھ کیا ہے، وہ پہلے کسی کے ساتھ نہیں ہوا۔”

انہوں نے سینئر صحافی اور ویلاگر عمران ریاض پر بھی سخت تنقید کی، جنہوں نے کبھی کہا تھا کہ وہ ارشد شریف کے قاتلوں کو بے نقاب کریں گے۔ شیرافضل نے سوال اٹھایا کہ “دو مہینے سے زیادہ ہو گئے، عمران ریاض باہر گیا ہوا ہے، کیوں خاموش ہے؟” ان کا کہنا تھا کہ وہ یو اے ای میں بیٹھ کر صرف ویلاگنگ کر رہا ہے، اور یوٹیوب کی کمائی سے چکوال میں مربعے خرید رہا ہے۔

شیرافضل کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر چند ویلاگرز کا واحد مقصد اپنی ہی پارٹی کی قیادت کو نشانہ بنانا ہے۔ “یہ لوگ سوشل میڈیا پر پارٹی کی بنیادوں کو کمزور کر رہے ہیں، اور قیادت کو نشانہ بنا کر اندرونی خلفشار پیدا کر رہے ہیں۔”

انہوں نے واضح پیغام دیا کہ پارٹی کے بانی کے سوا کسی کو یہ حق نہیں کہ ان کے خلاف غلط بیانی کرے۔ ان کا لہجہ دکھی بھی تھا اور دو ٹوک بھی — جیسے وہ کہنا چاہتے ہوں کہ انہوں نے پارٹی کے لیے قربانیاں دیں، مگر بدلے میں الزام، خاموشی اور اخراج ملا۔

شیرافضل مروت کی گفتگو اس بات کی علامت ہے کہ پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات اور سوشل میڈیا پر ہونے والی تقسیم اب کھل کر سامنے آ چکی ہے۔ اور شاید یہ بھی کہ “ایک نیا بیانیہ” جنم لے رہا ہے — جو اندر سے ہی نکل رہا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں