“جب مطالبات سنے نہ جائیں تو سڑکیں ہی فیصلے کراتی ہیں۔”

گرینڈ ہیلتھ الائنس نے حکومت کی بے حسی کے خلاف وزیر اعلیٰ ہاؤس کی طرف مارچ کرنے کا اعلان کر دیا ہے، جس سے صوبے میں صحت کے شعبے کا بحران مزید شدت اختیار کر سکتا ہے۔ الائنس کا مؤقف ہے کہ ان کے جائز مطالبات، جن میں تنخواہوں میں اضافہ، سروس اسٹرکچر کی بہتری اور مراعات کی فراہمی شامل ہیں، طویل عرصے سے نظر انداز کیے جا رہے ہیں۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ مذاکرات کی ناکامی کے بعد اب پرامن احتجاج کا راستہ اپنایا گیا ہے، مگر اگر حکومت نے سنجیدگی نہ دکھائی تو یہ مارچ ایک بڑے عوامی دباؤ میں تبدیل ہو سکتا ہے۔ دوسری جانب حکومتی حلقے اس مارچ کو غیر ضروری قرار دے کر حالات کو سنبھالنے کی کوشش کر رہے ہیں، مگر زمینی حقائق بتاتے ہیں کہ صحت کے شعبے سے وابستہ ہزاروں ملازمین کی ناراضی کو محض بیانات سے نہیں دبایا جا سکتا۔ اگر حکومت نے بروقت دانشمندانہ فیصلے نہ کیے تو یہ تحریک نہ صرف نظام صحت کو مفلوج کر سکتی ہے بلکہ سیاسی طور پر بھی حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج بن سکتی ہے۔