“جب نیوکلیئر طاقتیں آمنے سامنے ہوں: عمران خان کی اقوام متحدہ میں تاریخی وارننگ

سابق وزیر اعظم عمران خان نے 27 ستمبر 2019 کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنی تقریر کے دوران بھارت کے زیر انتظام کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے فیصلے پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر دو نیوکلیئر طاقتیں جنگ میں ملوث ہوئیں، تو اس کے اثرات صرف سرحدوں تک محدود نہیں رہیں گے، بلکہ پوری دنیا کو اس کے نتائج بھگتنا پڑیں گے۔ ​

عمران خان نے اپنی تقریر میں کہا:​

“یا تو آپ ہتھیار ڈال دیں، یا آزادی کے لیے موت تک لڑیں! اور میرا ایمان ہے: لا الہ الا اللہ — ہم لڑیں گے!”​

انہوں نے مزید کہا کہ اگر ایک روایتی جنگ شروع ہوتی ہے، تو کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ لیکن اگر ایک ملک جو اپنے پڑوسی سے سات گنا چھوٹا ہے، کے پاس یہ انتخاب ہو کہ یا تو وہ ہتھیار ڈال دے یا آزادی کے لیے موت تک لڑے، تو وہ لڑے گا۔ ​
عمران خان کی اس تقریر کو عالمی سطح پر مختلف ردعمل کا سامنا کرنا پڑا۔ بھارتی سفارتکار ودیشا میترا نے ان کے بیانات کو “نفرت انگیز تقریر” قرار دیا اور کہا کہ یہ سفارتکاری نہیں بلکہ خطرناک جوش و خروش ہے۔ ​

عمران خان کی تقریر نے نہ صرف کشمیر کے مسئلے کو عالمی سطح پر اجاگر کیا، بلکہ نیوکلیئر طاقتوں کے درمیان ممکنہ تصادم کے خطرات پر بھی توجہ مبذول کروائی۔ ان کے الفاظ آج بھی جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کے حوالے سے ایک اہم یاد دہانی کے طور پر گونج رہے ہیں۔​

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں