“جب غزہ میں خوراک سے پہلے کفن پہنچیں، تو یہ امداد نہیں، اعلانِ موت ہوتا ہے!”

چئیرمین **Euro-Med ہیومن رائٹس مانیٹر** نے غزہ کی صورت حال پر ایک نہایت تلخ حقیقت کو بے نقاب کیا:

> **”کل غزہ میں داخل کیے گئے پانچ ٹرکوں میں سے 2 پر کفن تھے، خوراک نہیں۔۔۔ یہ امداد نہیں، غزہ کو دفن کرنے کی تیاری ہے۔”**

یہ بیان صرف ایک جملہ نہیں بلکہ عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے والی پکار ہے۔

* **انسانی المیہ:** غزہ میں جاری محاصرہ اور بمباری کے باعث بنیادی ضروریاتِ زندگی — پانی، خوراک، ادویات — تک ناپید ہو چکی ہیں، اور جب “امداد” کے نام پر کفن بھیجے جائیں، تو یہ عالمی انسانی حقوق کے چہرے پر ایک سیاہ داغ ہے۔

* **سیاسی بے حسی:** یہ بیان اس تلخ حقیقت کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ عالمی برادری اب بھی مظلوموں کے لیے عملی اقدام سے قاصر ہے، اور امداد کے نام پر علامتی حرکات دکھا رہی ہے۔

* **نفسیاتی اثر:** کفن کا پہنچنا، زندہ انسانوں کے لیے یہ پیغام ہے کہ وہ مرنے کی تیاری کریں — یہ نفسیاتی دباؤ اور بے بسی کی انتہا ہے۔

### **عالمی ضمیر کے لیے سوال:**

جب مرنے والوں کے لیے کفن پہنچانا زندہ بچ جانے والوں کی “مدد” بن جائے، تو کیا انسانیت واقعی باقی ہے؟

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں