“جب بندرگاہیں بند ہو جائیں، تو سمجھ لو کہ سفارتی کشیدگی سمندر تک پہنچ چکی ہے!”

پاکستان نے فوری طور پر بھارتی پرچم بردار بحری جہازوں کے اپنی بندرگاہوں میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ اقدام بھارت کی جانب سے پاکستانی جہازوں اور درآمدات پر مکمل پابندی کے بعد اٹھایا گیا ہے۔ پاکستان کی وزارت بحری امور نے اعلان کیا ہے کہ نہ صرف بھارتی پرچم بردار جہازوں کو پاکستانی بندرگاہوں میں لنگر انداز ہونے سے روکا جائے گا، بلکہ پاکستانی جہاز بھی بھارتی بندرگاہوں کا رخ نہیں کریں گے۔

یہ فیصلہ 22 اپریل کو انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ بھارت نے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا، جسے اسلام آباد نے مسترد کر دیا۔ اس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سفارتی اور اقتصادی تعلقات میں شدید تناؤ پیدا ہوا ہے۔

پاکستانی حکام کے مطابق، یہ اقدام قومی سلامتی، بحری خودمختاری اور اقتصادی مفادات کے تحفظ کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ کسی بھی استثنیٰ یا رعایت کا فیصلہ کیس ٹو کیس بنیاد پر کیا جائے گا۔

یہ بحری پابندیاں دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کا مظہر ہیں۔ اگرچہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تجارتی تعلقات پہلے ہی محدود تھے، لیکن یہ اقدامات دونوں ممالک کے لیے اقتصادی اور سفارتی سطح پر مزید چیلنجز پیدا کر سکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق، یہ اقدامات خطے میں استحکام کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں اور دونوں ممالک کو محتاط سفارتی حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔آبی محاذ پر بھی وار! بھارت نے پاکستانی پرچم والے جہازوں پر بندرگاہوں کے دروازے بند کر دیے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں