سعودی فرمانروا نے اپنی دولت کو فلسطینی خون کی دیوار پر امن کا پُل بنانے کا فیصلہ کیا، تو اسلامی اخوت کی نئی مثال رقم ہوئی۔

خادمِ حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی ذاتی مالی اہلِ خانہ پر ایک ہزار فلسطینی شہداء، قیدیوں اور زخمیوں کے لواحقین کو حج کے لیے مدینے اور مکہ مکرمہ بھیجیں گے۔ یہ اقدام “مہمانانِ حج، عمرہ اور زیارت” پروگرام کے تحت کیا جا رہا ہے، جس کی عملی نگرانی سعودی وزارتِ اسلامی امور، دعوت و ارشاد کر رہی ہے۔

وزیرِ اسلامی امور شیخ عبداللطیف آل الشیخ نے شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس فیاضانہ فیصلے سے سعودی عرب کی فلسطینی عوام کے ساتھ دیرینہ حمایت اور اسلامی بھائی چارے کا جذبہ مزید تقویت پائے گا۔ فلسطینی عازمین کو ان کے وطن سے روانگی سے لے کر واپسی تک تمام تر سفری، رہائشی اور عبادتی سہولتیں فراہم کی جائیں گی، جس میں ویزا، ٹرانسپورٹ، رہائش اور ضیوف الرحمن کے اجتماع میں شرکت شامل ہے۔

یہ قدم نہ صرف مادی مدد بلکہ جذباتی اور روحانی اعتبار سے بھی فلسطینی خاندانوں کے لیے حوصلہ افزا ہے، جو شہداء اور زخمیوں کے دکھ میں شریک ہیں۔ اجتماعی عبادت اور قرآن خوانی کے موقع پر ان خاندانوں کو حرمین شریفین کی برکت اور سلامتی کے ماحول میں ایصالِ ثواب کا موقع ملے گا، جو عالمی مسلم اُمہ میں یکجہتی کا ایک روشن پیغام ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں