جب روحانی تخت خالی ہو، تو دنیا بھر کی نظریں ویٹیکن کے سفید دھوئیں پر جمی ہوتی ہیں۔

حضرت پوپ فرانسس کے انتقال پر تعزیتی پیغام
پاپ فرانسس کے ممکنہ استعفے یا صحت کی خرابی کے بعد کیتھولک چرچ کے اگلے رہنما کے انتخاب کے امکانات تیزی سے زیر بحث آ رہے ہیں۔ دنیا کے سب سے بڑے مذہب کی قیادت کے لیے نہ صرف یورپ بلکہ اب ایشیا، افریقہ اور لاطینی امریکہ سے بھی مضبوط امیدوار میدان میں ہیں، جو اس بار انتخاب کو خاصا دلچسپ اور تاریخی بنا رہے ہیں۔

اس وقت عالمی سطح پر جن 10 ناموں کو سب سے زیادہ فیورٹ سمجھا جا رہا ہے، ان میں فلپائن کے کاردینل لوئس اینٹونیو ٹیگلے سرِفہرست ہیں، جنہیں اُن کے سادہ طرزِ زندگی، بین الاقوامی اثر و رسوخ اور غربت و سماجی انصاف کے حق میں آواز بلند کرنے کی وجہ سے “ایشین فرانسس” کہا جاتا ہے۔ اگر وہ منتخب ہوتے ہیں تو وہ کیتھولک چرچ کے پہلے ایشیائی پوپ ہوں گے — ایک ایسا لمحہ جو عالمی سطح پر کیتھولک دنیا کے جغرافیائی رجحانات میں بڑی تبدیلی کا اشارہ ہوگا۔

دیگر مضبوط امیدواروں میں افریقہ سے کاردینل پیٹر ٹرکسن، اٹلی سے کاردینل پیٹرو پارولن اور امریکہ، فرانس، پرتگال سے مختلف بااثر کارڈینلز شامل ہیں۔ ہر امیدوار اپنے نظریات، ریفارمز سے متعلق موقف اور عالمی حالات پر نقطۂ نظر کے باعث مخصوص گروہوں کی حمایت حاصل کر رہا ہے۔

کون اگلا پوپ بنے گا، اس کا فیصلہ بند دروازوں کے پیچھے ایک مقدس کنکلیو میں ہوگا، جہاں سیکڑوں کارڈینلز روحانی دعا، سیاسی بصیرت اور ذاتی وابستگیوں کی بنیاد پر ووٹ دیں گے۔ لیکن اس بار نگاہیں خاص طور پر ایشیا پر جمی ہیں، جہاں سے اُمید کی جا رہی ہے کہ صدیوں پرانے چرچ کو نئی سمت دینے والا رہنما سامنے آ سکتا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں