“تنخواہوں میں انصاف نہ ملا، تو سڑک پر نکل آئے — خیبرپختونخوا ملازمین کا 30٪ ڈسپیرٹی الاؤنس کے لیے دھرنا”

خیبرپختونخوا کے ہزاروں سرکاری ملازمین نے پشاور میں اسمبلی چوک پر بھرپور احتجاج کیا، جس میں انہوں نے ڈسپیرٹی ریڈکشن الاؤنس (Disparity Reduction Allowance) کو 30 فیصد تک بڑھانے کا پُرزور مطالبہ کیا۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ وفاقی اور دیگر صوبوں کے مقابلے میں اُن کی تنخواہیں کم ہیں، جو کھلے ظلم کے مترادف ہے۔

مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر “تنخواہوں میں تفریق نامنظور”، “برابر تنخواہ، برابر کام” جیسے نعرے درج تھے۔ ملازمین نے متنبہ کیا کہ اگر ان کا مطالبہ تسلیم نہ کیا گیا تو وہ غیر معینہ مدت تک احتجاج جاری رکھیں گے۔

احتجاج میں مختلف محکموں کے ملازمین شریک تھے، جن میں تعلیم، صحت، پولیس، اور لوکل گورنمنٹ کے اہلکار شامل تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کے اس دور میں جب روزمرہ کی اشیاء تک پہنچنا مشکل ہو گیا ہے، تو تنخواہوں میں انصاف نہ ہونا معاشی قتل کے مترادف ہے۔

صوبائی حکومت کی جانب سے تاحال کوئی واضح ردعمل سامنے نہیں آیا، جس پر مظاہرین میں بےچینی پائی جا رہی ہے۔ کئی ملازمین نے الزام عائد کیا کہ حکومت صرف وعدے کرتی ہے، مگر عملی اقدامات نہیں اٹھاتی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں