پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ کے ساتھ، چارجنگ کی سہولتیں اور پالیسیاں تیزی سے ترقی کر رہی ہیں تاکہ سب کے لیے آسان اور سستا استعمال ممکن ہو۔

پاکستان میں الیکٹرک وہیکل (EV) چارجنگ کی سہولیات تین اہم اقسام میں دستیاب ہیں، جو صارفین کی مختلف ضروریات کے مطابق بنائی گئی ہیں۔
لیول 1 چارجنگ سب سے سادہ اور سستی ہے، جس میں گھروں کے عام وال آؤٹ لیٹس سے 110-120 وولٹ پر گاڑی چارج کی جاتی ہے۔ یہ طریقہ خاصا سست ہے اور ایک مکمل چارج میں 8 سے 12 گھنٹے لگ سکتے ہیں، لیکن گھریلو صارفین کے لیے یہ آسان اور کم خرچ حل ہے۔
لیول 2 چارجنگ میں 220-240 وولٹ کا استعمال ہوتا ہے، جو تیز چارجنگ فراہم کرتا ہے۔ یہ گھروں اور دفاتر دونوں میں لگایا جا سکتا ہے اور مکمل چارجنگ کا وقت 4 سے 6 گھنٹے ہوتا ہے۔ پاکستان میں اس قسم کے چارجرز کی قیمت تقریباً 1.5 سے 3 لاکھ روپے تک ہو سکتی ہے، جو اب زیادہ مقبول ہو رہے ہیں۔
تیز ترین آپشن ڈی سی فاسٹ چارجنگ ہے، جو کمرشل چارجنگ اسٹیشنز میں استعمال ہوتی ہے اور 20-30 منٹ میں گاڑی کو تقریباً 80% چارج کر دیتی ہے، مگر یہ سب سے مہنگی اور خاص انفراسٹرکچر والی ہے۔
حکومت پاکستان نے 2020 میں EV پالیسی متعارف کروائی ہے، جس کا مقصد 2030 تک ملک میں 30% نئی گاڑیاں الیکٹرک بنانا ہے۔ اس پالیسی کے تحت الیکٹرک گاڑیوں پر کسٹمز ڈیوٹی صرف 1% ہے، اور EV پارٹس پر کوئی GST نہیں ہے تاکہ مقامی مینوفیکچررز اور درآمد کنندگان کو سہولت دی جا سکے۔ اس کے علاوہ، نیٹ ورک میں EV چارجنگ اسٹیشنز کے قیام کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ ملک بھر میں آسانی سے چارجنگ ممکن ہو۔
گھریلو صارفین کے لیے مختلف اقسام کے وال چارجرز دستیاب ہیں، جن میں بیسک وال چارجرز 7kW تک کی طاقت کے ساتھ، سمارٹ چارجرز جو موبائل ایپ کے ذریعے کنٹرول ہوتے ہیں، اور تیز رفتار وال چارجرز شامل ہیں۔ قیمتیں 70,000 سے 3 لاکھ روپے کے درمیان مختلف ہوتی ہیں، جو صارف کی ضروریات اور چارجنگ سپیڈ پر منحصر ہے۔
یہ تمام اقدامات پاکستان میں الیکٹرک وہیکل استعمال کو آسان، سستا، اور ماحول دوست بنانے کی جانب اہم قدم ہیں، جو ملک کے توانائی کے بحران اور ماحولیاتی مسائل کا حل بھی ہو سکتے ہیں۔