“کل بھارت کے آسمان پر انڈیگو کا طیارہ لرزا، دل زمین پر گرتے ہوئے سجدے میں جا پڑا — شیخ سمیع اللہ کہتے ہیں: ’لگا جیسے یہ ہماری آخری پرواز ہے، لیکن اللہ نے بچا لیا‘”

یہ واقعہ صرف ایک فضائی حادثہ نہیں بلکہ **انسانی جذبات، قدرت کی قوت اور زندگی کی نرمی کو چھو لینے والا لمحہ** ہے۔ جب آسمان پر موت کا سایہ منڈلائے اور زمین کی دوری کچھ لمحوں کی بات لگے، تب انسان صرف ایک لفظ کہتا ہے: “**اللہ کا شکر**”۔

21 مئی کی شام دہلی سے سرینگر جانے والی **انڈیگو کی پرواز**، جس میں **220 سے زائد مسافر** سوار تھے، ایک **شدید موسمی بحران** کا شکار ہو گئی۔

* جہاز کو **پنجاب کی فضا میں شدید اولوں کے طوفان** نے آن گھیرا۔
* آسمان میں پیدا ہونے والی **ہچکولوں والی شدت** اتنی زیادہ تھی کہ طیارے کے **اگلے حصے (نوز کون)** کو نقصان پہنچا۔
* پائلٹ نے فوری طور پر **ایمرجنسی کال** دے دی اور جہاز کو بہ حفاظت سری نگر اتارنے میں کامیاب رہے۔
**مسافروں کی کیفیت:**

شیخ سمیع اللہ، جو اس پرواز کا حصہ تھے، نے کہا:

> “دل کی دھڑکن اب بھی تیز ہے۔ ایسا لگا جیسے یہ ہماری آخری پرواز ہے۔ سب خوفزدہ تھے۔”

ان کے الفاظ نہ صرف اس لمحے کی شدت کو بیان کرتے ہیں بلکہ اس حقیقت کو بھی کہ:

* زندگی کس قدر نازک ہے
* اور شکر کتنا ضروری ہے
**ٹیکنیکل پہلو:**

* طیارے کے اگلے حصے کو **ہیڈ آن ہیل اسٹورم** سے نقصان ہوا — جو طیارے کے “رینڈرڈ ریڈار سیکشن” کو متاثر کرتا ہے۔
* انڈیگو ایئرلائن نے طیارے کو گراؤنڈ کر کے مکمل معائنہ شروع کر دیا ہے۔
* پائلٹ اور عملے کی بروقت کارروائی کو **بہادری اور پیشہ ورانہ قابلیت** کا اعلیٰ مظاہرہ قرار دیا جا رہا ہے۔

**1. قدرتی آفات اور انسانی بے بسی:**

یہ واقعہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ **انسانی ٹیکنالوجی کتنی ہی جدید کیوں نہ ہو، فطرت کے سامنے محدود ہے۔**

#### **2. عملے کی تربیت کی اہمیت:**

پائلٹ کی فوری ایمرجنسی ہینڈلنگ، ایئر ٹریفک کنٹرول سے بروقت رابطہ، اور کیبن کریو کی مستعدی نے ایک بڑا حادثہ روک دیا۔
**3. شکر اور حمد کی قوت:**

ایسے لمحات انسان کو **زندگی کی قدر اور خالق کی عظمت** کا احساس دلاتے ہیں۔ شیخ سمیع اللہ جیسے مسافروں کے بیانات اس حقیقت کی گواہی ہیں۔
**نتیجہ:**

یہ پرواز ایک معمول کی فلائٹ تھی، مگر جب قدرت نے رخ بدلا، تو وہ ایک **یادگار تجربہ** بن گئی۔
جہاز بچ گیا، جانیں سلامت رہیں، اور ایک بار پھر زمین پر اتر کر سب نے ایک ہی لفظ دہرایا:
**”الحمدللہ”**

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں