“یومِ تکبیر — جب پاکستان نے دنیا کو بتا دیا کہ ہم نہ جھکیں گے، نہ بکیں گے!”

28 مئی 1998ء کو پاکستان نے ایٹمی دھماکے کر کے دنیا بھر کو حیران کر دیا۔ یہ دن نہ صرف ہماری سائنسی اور دفاعی طاقت کی علامت ہے، بلکہ ہمارے قومی غیرت، عزم اور خود مختاری کی جیتی جاگتی تصویر بھی ہے۔
بھارت کی جانب سے مئی 1998 میں پانچ ایٹمی دھماکوں کے بعد خطے میں طاقت کا توازن بگڑ چکا تھا۔ عالمی دباؤ، پابندیوں کی دھمکیاں، اور معاشی مشکلات کے باوجود پاکستان نے قومی مفاد کو ہر چیز پر مقدم رکھا۔ وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں، چاغی کے پہاڑوں میں چھ دھماکے کر کے ہم نے واضح پیغام دیا: “ہم امن چاہتے ہیں، لیکن اگر کوئی آنکھ دکھائے گا تو جواب بھی دیں گے!”
یومِ تکبیر صرف ایک دفاعی کارنامہ نہیں، بلکہ ایک قومی جذبہ ہے — اتحاد، قربانی، اور استقلال کا۔ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ جب پوری قوم ایک ہو جائے تو دنیا کی کوئی طاقت ہمیں روک نہیں سکتی۔
آج ہمیں اسی جذبے کو پھر سے زندہ کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کو اندرونی انتشار، بیرونی سازشوں اور معیشتی بحرانوں سے نکالنے کے لیے اسی اتحاد، جرأت اور قربانی کے جذبے کی اشد ضرورت ہے۔