جب کھیل سے بڑھ کر قوم کا وقار ہو، تو فیصلے بھی سخت اور بے خوف ہوتے ہیں!”

پاکستان کرکٹ بورڈ کا بھارت کے خلاف فیصلہ: وقار اور عزت کی بازی
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے بھارت کی کرکٹ میں نفرت اور منافرت کے ماحول کے پیش نظر بھارت کے ساتھ میچز کھیلنے سے انکار کر کے ایک بے مثال اور جراتمندانہ فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ صرف کھیل کا مسئلہ نہیں بلکہ پاکستان کی قومی غیرت اور وقار کا مسئلہ ہے۔ جب مخالف ملک کی جانب سے میڈیا اور حکومتی سطح پر پاکستان کی توہین اور تضحیک کی جاتی ہے تو اس کے خلاف مؤقف اختیار کرنا ناگزیر ہو جاتا ہے۔
بھارتی میڈیا کی منافرت: ایک سنجیدہ مسئلہ
بھارتی میڈیا کے چند مخصوص حلقے، خاص طور پر گوبر آریا جیسے افراد، نے پاکستانی ٹیم اور قوم کی کھلم کھلا تضحیک کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارت کے ساتھ میچ کھیل کر پاکستان نے خود دہشت گردی کو تسلیم کیا ہے۔ ایسے بیانات نہ صرف پاکستان کے وقار کو ٹھیس پہنچاتے ہیں بلکہ دوطرفہ تعلقات کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔ یہ بیان بازی امن اور بھائی چارے کے کلچر کے بالکل برعکس ہے۔
کھیل یا سیاست؟ مودی سرکار کی نفرت انگیز پالیسی
مودی حکومت کی نفرت انگیز پالیسیوں نے کرکٹ جیسے کھیل کو سیاسی ہتھیار بنا دیا ہے۔ کرکٹ کو دوستی اور بھائی چارے کا ذریعہ ہونا چاہیے، لیکن بدقسمتی سے اسے کشیدگی اور دشمنی بڑھانے کا ذریعہ بنا دیا گیا ہے۔ ایسے حالات میں پاکستان کا بھارت کے ساتھ کھیلنا اپنی خودداری اور عزت کے خلاف ہوگا۔ پاکستان کو ہر میدان میں، چاہے وہ کھیل ہو یا سیاست، اپنی خودمختاری کا دفاع کرنا ہوگا۔
قومی غیرت اور عزت کا تحفظ: سب سے بڑا سبق
پاکستانی قوم کے لیے سب سے اہم چیز ان کا وقار اور عزت ہے۔ اگر ہم نے بھارت کے خلاف قومی غیرت کو ترجیح نہ دی تو ہماری عزت کمزور پڑ جائے گی، جیسا کہ دیگر کئی ممالک کے ساتھ ہوا ہے۔ بھائی چارے کا مطلب صرف برداشت نہیں، بلکہ عزت و احترام کا تقاضا بھی ہے۔ پاکستان کو چاہیے کہ وہ اپنے وقار کی حفاظت کرتے ہوئے ایسے کسی بھی جارحانہ رویے کا جواب سختی سے دے۔
بھائی چارہ یا برداشت؟ تعلقات کی اصل روح
بھائی چارے کا مطلب یہ نہیں کہ ایک فریق کو برداشت کرنا پڑے اور دوسرا اسے اپنی توہین کرتا رہے۔ بھائی چارے کا مطلب ایک دوسرے کا احترام کرنا اور مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنا ہے۔ اگر کوئی اس روح کے برخلاف عمل کرتا ہے تو اس کا جواب دینا بھی ضروری ہوتا ہے۔ کھیل اور کرکٹ جیسے معاملات میں بھی یہی اصول لاگو ہونا چاہیے۔
پاکستان کا واضح پیغام: وقار کے لیے کبھی سمجھوتہ نہیں
پاکستان کرکٹ بورڈ کا یہ فیصلہ ایک واضح اور مضبوط پیغام ہے کہ پاکستان اپنی عزت اور وقار کے لیے کبھی بھی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ کھیل کے میدان میں بھی پاکستان کو عزت و احترام چاہیے، نہ کہ نفرت اور تضحیک۔ یہ فیصلہ صرف کرکٹ تک محدود نہیں، بلکہ ایک قومی جذبہ ہے جو پوری قوم کے دل کی آواز ہے۔
آئندہ کے امکانات اور قومی یکجہتی کی ضرورت
اس فیصلے کے بعد، پاکستان کو چاہیے کہ وہ اپنے قومی وقار کو برقرار رکھنے کے لیے متحد ہو جائے۔ کھیل کے میدان میں مضبوطی کے ساتھ ساتھ سیاسی اور سفارتی سطح پر بھی پاکستان کو اپنی پوزیشن کو مضبوط بنانا ہوگا۔ قومی یکجہتی ہی وہ طاقت ہے جو پاکستان کو مضبوط اور خودمختار رکھ سکتی ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے جس طرح بھارت کی منافرت اور نفرت انگیز پالیسی کے خلاف فیصلہ کیا ہے، وہ نہ صرف کرکٹ بلکہ قومی عزت و وقار کی حفاظت کی بھی عکاسی کرتا ہے۔ یہ فیصلہ قوم کی آواز ہے، جو ہر پاکستانی کے دل میں ہے۔ ہمیں اپنی خودداری، عزت اور وقار کا دفاع کرنا ہوگا اور کبھی بھی کسی جارحیت یا توہین کو برداشت نہیں کرنا چاہیے۔