دریائے چناب میں سیلابی صورتحال میں بہتری – جھوک وینس، ہیڈ محمد والا اور شیر شاہ کے مقامات پر خوش آئند پیش رفت

دریائے چناب میں سیلابی ریلا، تریموں ہیڈ ورکس کی جانب پیش قدمی جاری
ملک بھر میں حالیہ بارشوں کے باعث مختلف دریا اپنی بلند سطحوں پر بہنے لگے ہیں، جن میں دریائے چناب سرفہرست رہا۔ ملتان کے نواحی علاقے، جن میں جھوک وینس، ہیڈ محمد والا اور شیر شاہ شامل ہیں، سیلابی پریلے کی زد میں آ گئے۔ تاہم اب اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ دریائے چناب میں پانی کی سطح میں نمایاں کمی آنا شروع ہو گئی ہے۔ یہ ایک خوش آئند خبر ہے جو نہ صرف مقامی آبادی بلکہ انتظامیہ کے لیے بھی اطمینان کا باعث ہے۔
سیلابی صورتحال کا پس منظر
گزشتہ چند روز میں شمالی پنجاب اور کشمیر کے علاقوں میں شدید بارشوں کے باعث دریائے چناب میں طغیانی دیکھنے میں آئی۔ نتیجتاً:
جھوک وینس اور ہیڈ محمد والا کے نشیبی علاقوں میں پانی داخل ہو گیا۔
زرعی زمینیں زیر آب آ گئیں۔
مقامی آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا پڑا۔
مواصلاتی نظام متاثر ہوا اور کچھ دیہی سڑکیں بند ہو گئیں۔
ان علاقوں میں سیلابی پریلے کی شدت نے عوامی و حکومتی توجہ اپنی طرف مبذول کرائی۔
موجودہ صورتحال – کمی کی نوید
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق:
جھوک وینس اور ہیڈ محمد والا پر پانی کی سطح میں واضح کمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔
شیر شاہ کے مقام پر بھی چند گھنٹوں میں کمی متوقع ہے، انشاءاللہ۔
یہ کمی اس بات کا اشارہ ہے کہ سیلابی لہر کا زور ٹوٹ رہا ہے اور دریا اپنی معمول کی سطح کی طرف واپس آ رہا ہے۔
مقامی انتظامیہ اور ریسکیو ٹیموں کی کارکردگی
سیلابی خطرے کے آغاز سے ہی:
ضلعی انتظامیہ نے ممکنہ متاثرہ علاقوں میں ہائی الرٹ جاری کر دیا تھا۔
ریسکیو 1122، سول ڈیفنس، اور مقامی والنٹیئرز نے مشترکہ آپریشنز کیے۔
محفوظ مقامات پر عارضی کیمپ قائم کیے گئے۔
جانوروں اور فصلوں کو بچانے کی کوششیں کی گئیں۔
یہ تمام اقدامات متاثرہ آبادی کو نقصان سے بچانے میں مددگار ثابت ہوئے۔
عوام کا ردعمل اور احتیاطی تدابیر
مقامی افراد نے ایک طرف تو انتظامیہ کے ساتھ تعاون کیا، مگر دوسری جانب کچھ علاقوں میں نقل مکانی میں تاخیر کے باعث مشکلات کا سامنا بھی رہا۔ آئندہ ایسے حالات میں درج ذیل اقدامات کو اپنانا ضروری ہے:
محفوظ مقام پر بروقت منتقلی
اہم دستاویزات اور قیمتی سامان کو محفوظ رکھنا
جانوروں کو بلند مقامات پر منتقل کرنا
بچوں اور خواتین کو خصوصی توجہ دینا
مستقبل کی حکمتِ عملی
سیلابی پانی میں کمی ایک عارضی ریلیف ضرور ہے، مگر طویل المدتی پالیسی اور تیاری ناگزیر ہے۔ حکومت اور مقامی انتظامیہ کو چاہیے کہ:
سیلاب سے بچاؤ کے مستقل بندوبست کریں۔
دریائی کناروں پر تجاوزات کا خاتمہ کریں۔
فلڈ فورکاسٹنگ سسٹم کو جدید بنایا جائے۔
مقامی کمیونٹی کو تربیت دی جائے کہ وہ خود ابتدائی حفاظتی اقدامات لے سکیں۔
ملتان کے علاقے جھوک وینس اور ہیڈ محمد والا میں پانی کی سطح میں کمی ایک حوصلہ افزا علامت ہے، اور انشاءاللہ جلد ہی شیر شاہ کے مقام پر بھی مکمل بہتری آئے گی۔ یہ موقع ہے کہ ہم قدرتی آفات کے مقابلے کے لیے خود کو بہتر طور پر تیار کریں اور اجتماعی ذمہ داری کا مظاہرہ کریں۔ سیلابی پانی تو اتر جائے گا، لیکن اگر ہم نے سبق نہ سیکھا تو آنے والی نسلیں بھی ان مسائل کا شکار رہیں گی۔