میجر عدنان کے والد کو بیٹے کی شہادت پر فخر، وزیر اعظم کا شہید کے گھر جا کر خراج عقیدت

میجر عدنان شہید: ایک بہادر کمانڈو کی ناقابلِ فراموش قربانی

وزیر اعظم پاکستان نے حالیہ دنوں میں وطن کی خاطر جان کا نذرانہ پیش کرنے والے شہید میجر عدنان کے گھر جا کر تعزیت کی اور ان کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ وزیر اعظم نے شہید کے والد، والدہ اور بہنوں سے ملاقات میں نہ صرف دلی ہمدردی کا اظہار کیا بلکہ انہیں قوم کا اصل ہیرو قرار دیا۔

وزیر اعظم کا خراجِ عقیدت اور عزم

وزیر اعظم نے شہید کے گھر پر گفتگو کرتے ہوئے کہا:

“میجر عدنان کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔ وہ پاکستان کے اُن سپاہیوں میں سے ہیں جنہوں نے قوم کے لیے اپنی جان دی۔ ان کی شہادت ہمارا سر فخر سے بلند کرتی ہے۔”

وزیر اعظم نے شہید کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی اور حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

والد کا عزم: “مجھے اپنے بیٹے پر فخر ہے”

شہید میجر عدنان کے والد نے انتہائی حوصلے اور استقامت کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا:

“مجھے اپنے بیٹے پر فخر ہے کہ اس نے اپنی جان وطن پر قربان کی۔ اگر میرے اور بیٹے ہوتے تو میں انہیں بھی مادرِ وطن پر نچھاور کر دیتا۔”

انہوں نے کہا کہ عدنان بچپن ہی سے حب الوطنی کے جذبے سے سرشار تھا اور ہمیشہ کہتا تھا کہ “ابا! جب بھی وقت آئے گا، میں پیچھے نہیں ہٹوں گا۔”

بہنوں کا جذبہ: “ہم بھی وطن پر قربان ہونے کو تیار ہیں”

میجر عدنان کی بہنوں نے بھی وزیر اعظم کے سامنے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا:

“ہمارا بھائی شہید ہوا ہے، اور ہمیں اس پر فخر ہے۔ اگر ہمیں بھی موقع ملا تو ہم بھی مادرِ وطن کے لیے قربانی سے پیچھے نہیں ہٹیں گی۔”

یہ الفاظ سن کر ماحول انتہائی جذباتی ہو گیا، اور وزیر اعظم نے ان بہنوں کو خراج تحسین پیش کیا۔

قوم کے ہیرو کو سلام

شہید میجر عدنان کی شہادت نے پورے ملک کو غمزدہ کر دیا، لیکن ان کے اہل خانہ کے عزم و حوصلے نے پوری قوم کے دل جیت لیے۔ سوشل میڈیا پر شہید کے لیے تعزیتی پیغامات اور ان کے اہل خانہ کے لیے دعاؤں کا سلسلہ جاری ہے۔

قربانیوں کا تسلسل اور قومی اتحاد

یہ ملاقات نہ صرف ایک شہید کو خراجِ عقیدت تھی بلکہ پوری قوم کو یہ پیغام بھی دیا گیا کہ ہماری مسلح افواج اور ان کے اہل خانہ قربانی سے پیچھے نہیں ہٹتے۔ وزیر اعظم کا شہید کے گھر جا کر تعزیت کرنا اس بات کا مظہر ہے کہ حکومت اپنے شہداء کو فراموش نہیں کرتی، بلکہ انہیں قوم کا اثاثہ سمجھتی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں